Konway kay jinaat (Sabaq Amoz Kahaniya)
8:29 AMکنویں کا جنات اور بھائ
کہتے ہیں کہ ایک گاؤں کے کنوئیں پہ عجیب ماجرا ہوا کہ جو
ڈالا جاتا واپس نہ آتا جبکہ رسی
ڈول
بھی
کنوئیں میں
واپس آجاتی، سارے لوگ خوفزدہ ہوگئے کہ اندر ضرور کوئی
جن بھوت ہے جو یہ حرکت کرتا ہے
آخر اعلان کیا گیا کہ جو بندہ اس راز کا پتہ لگائے گا اس کو
انعام دیا جائے گا، گاؤں کے ایک بہادر آدمی نے کہا کہ اس کو
انعام کی کوئی ضرورت نہیں مگر وہ گاؤں والوں کی
مصیبت کے ازالے کے لئے یہ قربانی دینے کو تیار ہے، مگر ایک
شرط پر.
شرط یہ ہے کہ کنوئیں میں اسی صورت
اتروں گا جب رسہ پکڑنے والوں میں میرا بھائی بھی شامل
اس کے بھائی کو بلایا گیا، پھر رسہ پکڑنے والوں نے
رسہ پکڑا اور ایک ڈول میں بٹھا کر اس بندے کو کنوئیں
میں اتار دیا گیا، اس بندے نے دیکھا کہ کنوئیں میں ایک
مچھندر قسم کا بندر بیٹھا ہوا ہے جو ڈول سے فورا رسی
ہو..........
کھول دیتا ہے،
اس بندے نے اپنی جیب کو چیک کیا تو اسے گڑ مل گیا،
اس نے وہ گڑ اس بندر کو دیا، یوں بندر اس سے مانوس
ہوگیا، پھر بندے نے کسی طرح اس بندر کو کندھے پر بٹھایا
اور نیچے سے زور زور سے رسہ بلایا۔۔۔گاؤں والوں نے رسہ
کھینچنا شروع کیا اور جونہی ڈول اندھیرے سے روشنی میں
آیا تو لوگ بندر کو دیکھ کر دھشت زدہ ھو گئے کہ یہ کوئی
عفریت یا راکشس ہے، جس نے اس بندے کو کھا لیا ہے اور
اب اوپر بھی چڑھ آیا ہے.......... اس دہشت میں سب رسہ
چھوڑ کر سرپٹ بھاگے مگر اس بندے کا بھائی رسے کو
مضبوطی سے تھامے اوپر کھینچنے کی کوشش کرتا رہا تا
آنکہ وہ کنارے تک پہنچ گیا
کنوئیں سے نکل کر اس نے بندر کو نیچے اتارا اور لوگوں کو
اس بندر کی کارستانی بتائی پھر کہا کہ میں نے اسی لئے
اپنے بھائی کی شرط رکھی تھی کہ اگر میرے ساتھ کنوئیں
میں کوئی ان ہونی ھوگئی تو تم سب بھاگ نکلو گے جبکہ
بھائی کو خون کی محبت روکے رکھے گی،
*یاد رکھیں کوئی لاکھ اچھائی کرے اور یوں کہے کہ ہم
تمہارے بھائ جیسے ہی ہیں، ہم تمہاری بہن جیسی ہی
ہیں، لاکھ محبتیں دکھا ڈالے کوئ، مگر خونی رشتے آخرکار
خون ہی کے رشتے ہوتے ہیں، ان کی قدر کریں*
0 Comments